Roger Swanson

Add To collaction

آقا

ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا مدینے کی مَہکی مَہکی فَضا مدینے کی آرزُو ہے خُدا مدینے کی مجھ کو گلیاں دِکھا مدینے کی دِن ہے کیسا مُنوَّر و روشن رات رَونق فَزا مدینے کی چھاؤں تو ہر جگہ کی ٹھنڈی پَر دُھوپ بھی واہ وا مَدینے کی کَیف آوَر ہے موسِمِ سَرما گرمیاں مرحبا مدینے کی پُھول تو پُھول خار بھی دِل کَش پتَّیاں دلکُشا مدینے کی ہے چمن تَو حَسین کانٹوں کی جھاڑیاں خوشنما مدینے کی ہے پہاڑوں پہ نُور کی چَادَر وادِیاں مرحبا مدینے کی سبز گنبد کا حُسن کیا کہنا جالیاں دلکُشا مدینے کی کَیف و مَستی بھرا سَماں ہے واں کیف آوَر فَضا مدینے کی ہر گھڑی رحمتیں برستی ہیں ہے مبارک ہوا مدینے کی ذرّہ ذرّہ وہاں کا نُورانی ہے مُنوَّر فضَا مدینے کی ظُلمتِ شب ڈرائے گی کیونکر! ہر طرف ہے ضِیا مدینے کی غمزدو آنکھ کھول کے دیکھو چھاگئی ہے گھٹا مدینے کی کیوں ہو مایُوس اے مریضو! تم لے لو خاکِ شِفا مدینے کی جھولیاں بھر کے تُو بھی لائیگا راہ لے اے گدا مدینے کی میرے مُرجھائے دِل کو جھونکا دے آکے بادِ صبا مدینے کی قافلے حاجیوں کے ہیں تیّار دے دو رُخصت شہا! مدینے کی ہے تمنّا بقیعِ غَرقَد کی بھائیو! دو دُعا مدینے کی سَلْطَنَت کی طَلَب نہیں آقا ہو گدائی عطا مدینے کی کاش! ہر آن یاد تڑپائے! ہر نَفَس ہو صدا مدینے کی رَات دِن یہ تمہارے دیوانے مانگتے ہیں دُعا مدینے کی ہجر میں رو رہے ہیں دیوانے یاد آئی شہا مدینے کی اپنے جُوتے اُتار لینا تُم جب گلی دیکھنا مدینے کی چُوم کے پُھول،دُھول کو بھی تم جُھوم کے چُومنا مدینے کی خاکِ در کا لگا کے سُرمہ تُم راحتیں لُوٹنا مدینے کی ایک مُدّت ہُوئی جُدائی کو ہو اجازت عطا مدینے کی خُوب جُھومیں گے لَوٹ جائیں گے
دیکھتے ہی فَضا مدینے کی مُجھ کو قدموں میں مَوت دے کر پھر دے دو تھوڑی سی جا مَدینے کی ہائے افسوس! میں بنا انساں کیوں نہ مٹّی بنا مدینے کی جا کے عطّارؔ پھر مدینے میں
رحمتیں لُوٹنا مدینے کی

   0
0 Comments